Monday, 5 October 2015

Some Wazeefa of Silsila Alia Qadria Ashrafia

چند وظیفے
بعد نماز فجر         :           یا عزیز یا اللہ  ایکسو مرتبہ
بعد نماز ظہر        :           یا کریم یا اللہ ایکسو مرتبہ
بعدنماز عصر       :           یا جبار یا اللہ ایکسو مرتبہ
بعد نماز مغرب     :           یا ستار یا اللہ ایکسو مرتبہ
بعد نماز عشاء        :           یا غفار یا اللہ ایکسو مرتبہ
ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی ایک مرتبہ ، کلمہ توحید یعنی لا الہ اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمدوھو علی کل شیئ قدیر دس مرتبہ ، یا بلند آواز سے کم از کم تین بار ۔سبحان اللہ 33مرتبہ، الحمد للہ 33 مرتبہ، اللہ اکبر 34 مرتبہ، کلمہ تمجید یعنی سبحان اللہ و الحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر ولا حول ولا قوۃ الا بااللہ العلی العظیم ایک مرتبہ پڑھا کرے ۔ درود شریف جس قدر زیادہ پڑھ سکے پڑھا کرے۔

درود شریف یہ ہے
اللھم صلی و سلم علی سیدنا محمد و علی ال سید نا محمد
 کما تحب و ترضیٰ بان تصلی علیہ  ﷺ

استغفار اولیاء
استغفراللہ ربی من کل جمیع ما کرہ اللہ
قولا فعلا سمعا ناظرا ولا حول ولا قوۃ اللہ با اللہ العلی العظیم
روزانہ سو بار پڑھنے والا چند سالوں کے بعد گناہوں سے محفوظ فرما لیا جاتا ہے۔

استغفار ملائکہ
سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم و بحمدہ استغفر اللہ
روزانہ سو بار پڑھنے والا رزق وسیع پاتا ہے۔

دو سجدوں کے درمیان کی دعائیں
رب اغفرلی، رب اغفرلی، رب اغفرلی (سنن  ابی داؤد)
اے میرے رب ! مجھے معاف کردے، اے میرے رب !  مجھے معاف کردے،اے میرے رب!  مجھے معاف کردے۔
اللھم اغفرلی وارحمنی واھدنی واجبرنی و عافنی و ارزرقنی وارفعنی
اے اللہ عزوجل! مجھے معاف کردے، مجھ پر رحم فرما،مجھے ہدایت دے، میرے نقصان پورے کردے، مجھے عافیت دے، مجھے رزق دےاور مجھے بلند ی عطا فرما۔(سنن ابی داؤد، جامع ترمذی، سنن ابن ماجہ)

درود  شریف
اللهم صلى على سيدناومولانامحمدوسيدناادم وسيدنانوح وسيدناإبراهيم وسيدناموسى وسيدناعيسى وما بينهم من النبيين والمرسلين صلوات الله و سلامه عليهم اجمعين اللهم صلى على سيدناجبرائيل وسيدناميكائيل وسيدنا إسرافيل وسيدناعزرائيل و حملة العرش و على الملائكةوالمقربين وعلى جميع الانبياء والمرسلين صلوات الله و سلامه عليهم اجمعين

مزار پر حاضری کا طریقہ
فرمانِ سیدنا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ :
 زیارت قبر میت کے مواجہ میں کھڑے ہوکر اوراس طرف سے جائے کہ اس کی نگاہ سامنے ہو، سرہانے سے نہ آئےکہ سر اٹھاکر دیکھنا پڑے۔ سلام و ایصال ثواب کے لیے اگر دیر کرنا چاہتا ہے رُو بقبر بیٹھ ھائے اور پڑھتا رہے یا ولی کا مزار ہے تو اس سے فیض لے –واللہ تعالیٰ اعلم ( فتاویٰ رضویہ جلد 9 صفحہ 535)

مزار پر دعا کا طریقہ
اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں کہ فاتحہ کے بعد زائر صاحبِ مزار کے وسیلے سے دعا کرے اور اپنا جائز مقصد پیش کرے پھر سلام کرتا ہوا واپس آئے۔ مزار کو نہ ہاتھ لگائے نہ بوسہ دے۔ طواف باالاتفاق ناجائز ہے اور سجدہ حرام ہے ۔ ( فتاویٰ رضویہ جلد 9 صٖفحہ 522)
مزار شریف یا قبر پر پھولوں کی چادر ڈالنے میں شرعاً  حرج نہیں بلکہ نہایت  ہی اچھا طریقہ ہے۔

فائدہ
قبروں پر پھول ڈالنا کہ جب تک وہ تَر رہے گا تسبیح کریں گے اس سے میت سے کا دل بہلتا ہے اور رحمت اتر تی ہے۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے کہ قبروں پر پھولوں کا رکھنا اچھا ہے ۔
دیگر حوالہ جات یہ ہے......
فتاویٰ ہندیہ جلد5 صفحہ 351،
فتاویٰ امام قاضی خاں
امداد المفتاح
ردالمختار جلد 1صفحہ 606
فتاویٰ رضویہ  جلد 9 صفحہ 105

 مزار پر چادر چڑھانا
مزار پرجب چادر موجود ہو  خراب نہ ہوئی ہو بدلنے کی حاجت نہیں تو چادر چڑھانا فضول ہے بلکہ جو دام اس میں صرف کریں  اللہ کے ولی کو ایصال ثواب کرنے کے لئے کسی محتاج کو دیں ۔ ( احکام شریعت ٖحصہ اول صفحہ42)
آج ہم چادر چڑھانے کو ہی سب کچھ سمجھ لیا ہے اور ڈھول تاشے کے ساتھ چادر لے کر جاتے ہیں یہ غیر شرعی اور غلط طریقہ  ہے ۔اس طرح کے رواجوں  کا اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

پیڑ ، دیوار یاتاک پر فاتحہ دلانا
لوگوں کا کہنا ہے کہ فلاں پیڑ پر شہید (یاکوئی بزرگ) رہتے ہیں اور اس پیڑیا دیوار یا تاک کے پاس جاکر مٹھائی ، چاول (یا کسی چیز)   پر فاتحہ دلانا ، ہار پھول ڈالنا ، لوبان یا اگربتی جلانا اور منتیں ماننا ، مرادیں مانگنا یہ سب باتیں واہیات ، بیکار ، خرافات اور جاہلوں والی بے وقوفیاں اور بے بنیاد باتیں ہیں۔ (احکام شریعت حصہ 1 صفحہ22)

کسی بزرگ یا شہید یا ولی کی حاضری یا سواری آنا
اسی طرح یہ سمجھنا کہ فلاں آدمی یا عورت پر کسی بزرگ یا شہید یا ولی کی حاضری ہوتی یا سواری آتی ہے یہ بھی فضول  اور جاہلوں کی گڑھی ہوئی بات ہے کسی انسان کے کسی بھی طرح سے مرنے کے بعد اسکی روح کسی انسان یا کسی چیز میں نہیں آسکتی ، جو جنتی ہیں ان کو اس طرح کی ضرورت نہیں اور جو جہنمی ہیں وہ آ نہیں سکتے، جنات اور شیطان ضرور کسی چیز یا کسی جانوریا کسی انسان کے جسم کو گمراں کرنے کے لیے آ سکتے ہیں ۔ ہمزاد بھی شیطان جنات میں سے ہوتا ہےجو ہر انسان کے ساتھ پیدا ہوتا ہےزندگی بھر اسکے ساتھ رہتا  ہے اور اس انسان کے مرنے کے بعد یا زندگی میں ہی کسی بچے یا بڑے کے جسم میں گھس کراسکی زبان بولتا ہے ، اسی کو جاہل مسلمان دوسرا جنم اور پچھلے جنم کی بات سمجھ لیتے ہیں۔
اللہ جل جلالہ ہمیں سیدھے راستے پر چلائے یعنی انبیاء ، شہداء،صدیقین، صالحین ور اولیاء کرام کے راستے پر چلائے اور شریعت کا پابند بنائے۔ آمین


فاتحہ سلطان الاولیا ء محبوب یزانی و عبدالرزاق نورالعینقدس سرہ
بروح اقدس حضرت سلطان الاولیاء   درۃ تاج الاصفیاء عمدۃ الکاملین زندۃ الواصلین، عین عیون محققین، وارث علوم انبیاءو مرسلین،کان عرفان، جان ایمان، منبائے خاندان چشتیہ، منشائے دودمان بہشتیہ، تارک المملکۃ و الکونین ، مرشد الثقلین،اولاد حسین شہید کربلا ، رنوردیدہ فاطمہ زہرا، جگرگوشہءعلی مرتضےٰ، نبیرہ حضرت محمد مصطفے، سالک طرق طریقت ، مالک ملک حقیقت ، مقتدائے اولیاء روزگار ، پیشوائے اصفیاء کبار، صدر بارگار کرامت مقتدائے کنتم خیر امۃ اخرجت واقف رموز حقائق الہی، کاشف وقائق لا متناہی ، سیمرغ قاف قطع علائق ،شہباز فضائے حقائق، شمع شبستان ہدایت ، مہر انور اوج ولایت ، ملاذ ارباب شوق و عرفاں، معاذ اصحاب ذوق وجداں ، مقتدیٰ الانام، شیخ الاسلام، حافظ قراءت سبعہ جہاں گست حدود اربعہ، مقیم سراوقات جلال مہبط تجلیات جمال الذی من اقتدی بہ فقد اھتدی ومن خالف فقد ضل و غویٰ متابعوۃ سالکون و مخالوۃ ھالکون وھو الواقففی مقام القطبیۃ و المتمکن فی مرام الغوثیہ،مظہر صفات ربانی، مورد الطاف سبحانی حضرت شاہ مردان ثانی مخاطب بہ خطاب محبوب یزدانی، سیدنا و مولانا و شفاء صدورنا و طیب قلوبنا مقتدائے اولیاء کثیر حضرت امیر کبیر مخدوم سلطان سید اشرف جہانیاں جہانگیر سمنانی السامانی نوربخشی النورانی سرہ العزیزو بروح اقدس حضرت قدوۃ الابرار عمدۃ الاخیار سروگلستاں حسنی الحسینی ، نہال بوستاں بنی المدنی نوردیدہ حضرت محبوب سبحانی سرور سینہ سید عبدالقادر جیلانی، مظہر اسرار اشرفی ، منظر انظار شگرفی حاجی الحرمین الشریفین، مخاطب بہ خطاب نورالعین، زبدۃ الآفاق مرضی الاخلاق مہبط انوار مشیخت علی الاطلاق حضرت سید عبدالرزاق نورالعین رضی اللہ عنہ مع جمیع خلفاء و مریداں یکبار فاتحہ و سہ بار اخلاص با صلوات بخوانید۔

The Famous Khulafa of Aala Hazrat Ashrafi Miyan

علاوہ برکات باطنیہ و انوارروحانیہ کے محبوب ربانی ہم شبیہ غوث الاعظم شیخ المشائخ حضرت سید شاہ ابواحمد المدعومحمد علی حسین اشرف اشرؔفی میاں الجیلانی رحمۃ اللہ علیہ ایک خاص اعتبار سے محض ظاہر بین آنکھوں کے لئے بھی ایک عجیب تصویر دلکش تھےیعنی آپ کو اکثر مشائخ کرام نے آپ کے جد اعلی محبوب سبحانی ابو محمد محی الدین عبدالقادرجیلانی قدس سرہ سےشکل و صورت میں نہایت مشابہ بیان کیا ہے۔ اس تصدیق ارباب مشاہدہ تو اپنے روحانی مشاہدوں میں کرتے ہوں گے۔ صحائف اشرفی میں ہے کہ.......

 ہم شبــــیہِ غوث الاعظــــــــم
محبوب ربانی شیخ المشائخ حضرت سید شاہ ابواحمد المدعومحمد علی حسین اشرف اشرؔفی میاں الجیلانی رحمۃ اللہ علیہ حلقہ مشائخ کرام میں احسن الوجوہ ہونے کے بنا پر شبیہ غوث الثقلین سے معروف اور جانے پہچانے جاتے تھے  چنانچہ شیخ مارہرہ مقدسہ حضرت قدوۃ السالکین مولانا سید شاہ  اٰلِ رسول مارہروی علیہ الرحمہ نے اعلی حضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ کو شبیہ غوث الثقلین سے یاد فرمایا۔
امام اہلسنت امام احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کو جب معلوم ہوا کہ ان کے پیرومرشد حضرت اٰلِ رسول علیہ الرحمہ کی طبیعت زیادہ ناساز ہےتو آپ خود بغرض مزاج پرسی مارہرہ شریف تشریف لے گئے ۔ حضرت آلِ رسول علیہ الرحمہ  اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی کو دیکھ کر فرمایاکہ میرے پاس سرکار غوث اعظم علیہ الرحمہ والرضوان کی امانت ہے جسے اولاد غوث اعظم میں شبیہ       غوث الثقلین مولانا سید شاہ ابواحمد محمد علی حسین اشرفی کچھوچھوی کو سونپنی اور پیش کردینی ہے اور وہ اس وقت شیخ المشائخ محبوب الہی حضرت نظام الدین اولیاء چشتی رضی اللہ عنہ کے آستانہ پر ہیں ۔ محراب مسجد میں ملاقات ہوگی۔
 چنانچہ الشاہ امام احمدرضا خاں فاضل بریلوی علیہ الرحمہ دلی تشریف لے لائے۔ حضرت محبوب الہی علیہ الرحمہ کے آستانہ پر حاضری دی پھر مسجد میں تشریف لائے تو واقعی پیر کی نشاندہی کے بموجب اعلیٰ حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی  علیہ الرحمہ کو محراب ِ مسجد میں پایا اور برجستہ فی البدیہہ یہ شعر کہے:

اشرؔفی اے رخت آئینہء حسن خوباں
اے نظر کردہ و پروردہء سہ محبوباں

اے اشرفی میاں سرکار! آپکا چہرہ انور حسن وخوبی کا آئینہ ہے
آپ   تینوں محبوبین  1؎  کے  پرور  دہ   اور نظرکردہ      ہیں
1.      محبوب سبحانی غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ  (بغداد شریف)
2.    محبوب الہی سلطان المشائخ حضرت  نظام الدین اولیاء بدایونی  چشتی  رضی اللہ عنہ (دہلی)
3.    محبوب یزدانی غوث العالم سلطان مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ( کچھوچھہ شریف)
            پھر عرض مدعاکیا۔ اعلیٰ حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی نے مارہرہ شریف میں حاضری دی حضرت سید شاہ آلِ رسول علیہ الرحمہ نے سلسلہ عالیہ قادریہ برکاتیہ کی اجازت اور خلافت بخشی اور یہ فرمایا کہ جس کا حق تھا اس تک یہ امانت پہونچادی ۔ اس کے بعد حضرت آلِ رسول علیہ الرحمہ کے اعلیٰ حضرت اشرفی میاں  کچھوچھوی خاتم الخلفاء کہلائے۔                                                                         (صحائف اشرفی)

یہی   نقشہ ہے  یہی   رنگ   ہے  ساماں  ہے  یہی
یہ جو صورت ہے تیری صورت جاناں ہے یہی
غلط فہمی کا ازالہ
اعلیٰ حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی علیہ الرحمہ کو آل رسول مارہروی علیہ الرحمہ سے دوئم ماہ ربیع الثانی  1296؁ ہجری کو اجازت و خلافت حاصل ہوئی اور 18/ ذی الحجہ 1296 ؁ ہجری  کو ان کا وصال ہوا، خاندان برکات میں حضرت مولانا سیدشاہ محمد میاں مارہروی نے حضرت مولانا احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کو خاتم الخلفاء تحریر فرمایا ہے جب کہ حضرت فاضل بریلوی کو 25/جمادی الآخر 1294؁ہجری میں بیعت کا شرف اور اجازت و خلافت کی نعمت حاصل ہوئی۔                   (حیات مخدوم الاولیاء محبوب ربانی )
خانوادۂ اشرفیہ  کے مشہور ومعروف بزرگ اعلیٰ حضرت اشرفی میاں  کی  تبلیغ ، خدمات اور ارشادات کا دائرہ کا اتنا وسیع ہے کہ حیطہء تحریر میں لانا مشکل ہے ۔ عہد خردی سے زندگی کی آخری گھڑی تک اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں سرگرداں رہے اور مخدومی مشن کی نشرواشاعت  کے لئے تا عمرخاک پیمانی کرتے رہے۔لاکھوں گم گشتہ راہ کو راہ مستقیم پر گامزن فرمایا۔تشنگان علوم و معرفت اور متلاشیان حق کو جام معرفت سے سرسار کرکے حق کی راہ دکھائی۔ تبلیغ و ارشاد کا ہی جذبہ کارفرما تھا کہ آپ نے ہند وپاک کے ماسوابہت سارے ممالک اسلامیہ کی سیر وسیاحت فرمائی۔ اس وجہ لوگ آپ مخدوم جہانیاں جہاں گشت کا پرتواور مخدوم اشرف کا مظہر اتم وحقیقی جانشین کہنے لگے۔ اس ضمن میں آپ کے مریدوں کی تعداد ( 2300000) 23لاکھ اور خلفاء کی تعداد (1350) ساڑھے تیرہ سو سے زائد پہونچ گئی ہے  1؎ ۔
مجاہد ملت و بروایت دیگر مریدوں کی تعداد چالیس لاکھ اور خلفاء کرام کی تعداد دوہزار سے زائد ہے۔
آپ بزرگان دین وسلف صالحین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاحت کے لئے روانہ ہوئے آپ کا مقصد صرف تبلیغ دین  تھا اسی نیک مقصد کے لئے آپ نے ہندوستان اور عرب ممالک کے طول و عرض میں کامیاب دورے کئے ۔ لاکھوں غیر مسلموں کو مشرف بہ اسلام کیا اور لاکھوں افراد آپ کے دست مبار ک پر تائب ہوئے آپ کی ذات سے سلسلہ اشرفیہ کو بڑا فروغ حاصل ہوا آپ کی عظیم روحانی شخصیت کو دیکھ کر ہندوستان  ، پاکستان ، بنگلہ دیش، نیپال  اور عرب ممالک میں عدن، جدہ، مکۃ المکرمہ، مدینۃالمنورہ، شام، حلب،ترکی، عراق، مصر، یمن کے جید علماء کرام نے آپ کے دست مبارک پر بیعت کی اور اکثر علماء کرام اور سادات عظام کو روحانی تربیت کے بعد سلسلہ عالیہ اشرفیہ کی خلافت سےنوازاان علماء کرام اور سادات عظام میں :
مشہور خلفائےکرام
ê حضرت علامہ الشیخ  الحاجی الحرمین الشریفین السید مرتضی الحسن   مکۃ المکرمہ
ê حضرت علامہ الشیخ  الحاجی الحرمین الشریفین السید آل رسول الحسین المکۃ المکرمہ
ê حضرت علامہ الشیخ محمد بن احمد مدنی کردی الاشرفی رحمۃ اللہ علیہ
ê حضرت علامہ الشیخ قاضی فخرالدین  الاشرفی رحمۃ اللہ علیہ
ê الشیخ حمزہ ابوالجود المدنی الانصاری علیہ الرحمہ المعلم مدینہ منورہ
ê الشیخ علی ابوالجود بن الشیخ ابوبکر الاشرفی علیہ الرحمہ المعلم مدینہ منورہ
ê الشیخ محمد بہاء الدین خاشفجی المدنی  علیہ الرحمہ قیمۃ الجنۃ المعلم مدینہ منورہ
ê الشیخ حضرت السید احمدالحلوانی الاشرفی علیہ الرحمہ مدینہ منورہ 
ê مولانا الفاضل الشیخ محمد علی حسین  الاشرفی علیہ الرحمہ   باب السلام مدینہ منورہ
ê المولوی الحافظ محمد علاء الدین البکری الاشرفی علیہ الرحمہ مدینہ منورہ
ê جناب الشیخ محکم الدین الاشرفی علیہ الرحمہ باب الرحمہ  مدینہ منورہ
ê الشیخ حضرت علامہ  محمد  صالح صافی الاشرفی علیہ الرحمہ دمشق ملک شام
ê الشیخ حضرت علامہ  السید محمد عبداللہ حسن الاشرفی علیہ الرحمہ ملک یمن
ê فصیح اللسان عذب البیان حضرت سید شاہ نذر اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê خسرو "دربار اشرفی" صدر الافاضل حضرت محمد نعیم الدین اشرفی مرادآبادی علیہ الرحمہ
ê ابوالمحامد علامہ سید محمدالمعروف محدث اعظم ہند اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê مبلغ اسلام حضرت مولانا شاہ عبدالعلیم میرٹھی  صدیقی مدنی  علیہ الرحمہ
ê فخرالعلماءحضرت علامہ سید شاہ محمد فاخراشرفی الہ آبادی علیہ الرحمہ
ê حضرت مولانا محمد عبدالحئ اشرفی برادر حضرت محدث سورتی علیہ الرحمہ
ê مبلغ اسلام حضرت سید میر محمد غلام بھیک میر نیرنگ اشرفی علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا سید شاہ امیر حمزہ اشرفی علیہ الرحمہ
ê ابوالجمیل حضرت مولانا خلیل الدین اشرفی خلیل اللہ شاہ بریلوی  علیہ الرحمہ
ê مبلغ اسلام حضرت مولاناغلام قطب الدین اشرفی برہمچاری علیہ الرحمہ
ê قطب ربانی مولانا سید شاہ طاہر اشرف اشرفی الجیلانی دہلوی علیہ الرحمہ
ê امام المحدثین سید دیدارعلی شاہ محدث الواری مفتی اعظم لاہور علیہ الرحمہ
ê تاج العلماء مولانا مفتی محمد عمر اشرفی نعیمی  فاضل مرادآبادی علیہ الرحمہ
ê بحرالعلوم حضرت علامہ مفتی عبدالحفیظ حقانی حفظ اللہ شاہ  اشرفی علیہ الرحمہ
ê مفتی اعظم پاکستان علامہ سید شاہ ابوالبرکات  اشرفی لاہوری علیہ الرحمہ
ê مفسرقرآن علامہ سید شاہ ابوالحسنات احمد قادری اشرفی لاہوری علیہ الرحمہ
ê خطیب اعظم مولانا شاہ عارف اللہ اشرفی میرٹھی علیہ الرحمہ
ê مجاہد ملت حضرت علامہ شاہ حبیب الرحمن  اڑیسوی علیہ الرحمہ
ê مفسرشہیر حکیم الامت حضرت علامہ مفتی محمد احمد یار خاں نعیمی اشرفی علیہ الرحمہ
ê  عالم ربانی سلطان الواعظین حضرت سید شاہ احمد اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê حجۃ الاسلام حضرت علامہ شاہ حامد رضاؔ خاں بریلوی خلف اکبر امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ
ê  استاذ العلماء حضرت مولانا مفتی محمد عبدالرشید خان اشرفی ناگپوری علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء حضرت  مولانا محمد یونس اشرفی سنبھلی علیہ الرحمہ
ê امین شریعت حضرت مولانا شاہ محمدرفاقت حسین اشرفی  کانپوری علیہ الرحمہ
ê قطب مدینہ حضرت مولانا الشیخ محمد ضیاء الدین مدنی  علیہ الرحمہ مدینہ شریف
ê رئیس المحققین حضرت مولانا سید سلیمان اشرف اشرفی بہاری علیہ الرحمہ
ê محقق کبیرصدرالعلماء امام النحو حضرت غلام جیلانی اشرفی میرٹھی علیہ الرحمہ
ê جلالۃ العلم حافظ ملت حضرت مولانا عبدالعزیز  اشرفی محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ
ê ابوالفتح حضرت علامہ سید محمد مجتبیٰ اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê حضرت مولانا الشیخ سید شاہ  عبدالعزیز اشرفی علیہ الرحمہ مدینہ منورہ 
ê استاذالعلماء حضرت علامہ مولانا محمد علی حسین اشرفی مدنی علیہ الرحمہ
ê پیر طریقت حضرت سید شاہ نذیر الحق اشرفی علیہ الرحمہ چاٹگام
ê غوثِ وقت سرکار کلاں حضرت سید شاہ مختار اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê استاذالعلماء حضرت علامہ عارف اللہ شاہ قادری اشرفی علیہ الرحمہ
ê پیر طریقت حکیم حضرت سید محمد  اقبال اشرفی علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء حضرت علامہ  غلام قادر اشرفی علیہ الرحمہ
ê پیر طریقت حضرت سید ال حسن اشرفی  سنبھلی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ مفتی محمد حسین اشرفی سنبھلی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ غلام علی اشرفی اوکاڑوی علیہ الرحمہ
ê پیر طریقت حکیم سید اشفاق احمد اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ مفتی ابوذر روؔفی اسرائیلی وارثی اشرفی سنبھلی
ê پیر طریقت حکیم سید اخلاق احمد اشرفی علیہ الرحمہ
ê سید شاہ غلام معین الدین البخاری  اشرفی اولاد مخدوم جہاں جہانیاں گشت علیہ الرحمہ
ê ابوالحسنات حضرت سید محمد احمد اشرفی علیہ الرحمہ لاہور
ê استاذالعلماء مولانا محمد مشتاق احمد کانپوری علیہ الرحمہ
ê مجمع السلاسل  الطریقہ لسان الحقیقہ مولاناحبیب الحسنین   اشرفی علیہ الرحمہ
ê سید محمد صدیق  خلف الصدق سید مجتبی اشرفی   علیہ الرحمہ پنڈوا شریف
ê حضرت مولانا سید شاہ ابوالحسن المعروف بہ ابوالخیر اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت مولانا سید شاہ نعمت اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ جائس
ê حضرت علامہ  مولانا محمد عبدالحق اشرفی گنگوہی علیہ الرحمہ
ê مفتی آگرہ حضرت مولانا  محمد نثار احمد کانپوری علیہ الرحمہ
ê استاذ زمن حضرت مولانا شاہ احمد حسن  فاضل کانپوری علیہ الرحمہ
ê محدث اعظم پاکستان حضرت مولانا سردار احمد علیہ الرحمہ پاکستان
ê حضرت سید شاہ محمد مصطفی اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ محمد عبیداللہ شاہ صاحب اشرفی علیہ الرحمہ سوندھ شریف
ê حضرت علامہ غلام محمد ترنم اشرفی امرتسری علیہ الرحمہ
ê خطیب العلماء مولانا نذیر احمد خجندی اشرفی میرٹھی علیہ الرحمہ
ê سید شاہ محمد سعید حسنی حیدری مدنی اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت مولانا سید شاہ غلام علی معینی اشرفی علیہ الرحمہ اجمیر شریف
ê ابوالعرفان حضرت علامہ محمد عارف حسین اشرفی علیہ الرحمہ دہلی
ê شیخ المشائخ خلیفہ زین العابدین قادری رفاعی صابری چشتی اشرفی علیہ الرحمہ 
ê استاذالعلماء حضرت سید محمد میراں اشرفی علیہ الرحمہ بھٹکل
ê حضرت علامہ مولانا محمد احمد مختار صدیقی اشرفی علیہ الرحمہ میرٹھ
ê حضرت علامہ قاضی محمد ایوب حسین اشرفی علیہ الرحمہ بدایوں شریف
ê ابوالبرکات حضرت مولانا احمد اشرفی علیہ الرحمہ الور
ê استا ذالعلماء حضرت علامہ عبدالحکیم خجندی اشرفی علیہ الرحمہ
ê شمس العلماء حضرت  محمد احسن اللہ فصیحی اشرفی علیہ الرحمہ غازی پور
ê ابولضیاء حضرت علامہ ریاض النور احمد صدیقی  اشرفی علیہ الرحمہ
ê سید شاہ جعفر اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ کچھوچھہ شریف
ê حضرت علامہ  محمد بشیر صدیقی   اشرفی  علیہ الرحمہ جنوبی افریقہ
ê فقیہ اعظم حضرت علامہ مولانا محمد یوسف اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت حاجی خلیل احمد ہفتؔ زبان  اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت  علامہ مولانا عبداللہ شاہ پشاوری العلوی اشرفی علیہ الرحمہ
ê ابوالقاسم حضرت علامہ مولانا  انبرعلی نیاز اشرفی علیہ الرحمہ
ê شیخ المشائخ حضرت سید شاہ فداعلی اشرفی جیلانی اولا دمحبوب سبحانی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ مولانا سید شاہ علی ہمدم  اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت حکیم سید آل حسن اشرفی ہاپوری علیہ الرحمہ
ê مداح رسول مولوی محمد اکبر خاں اشرفی  مصنف میلاد اکبر  علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء حضرت مولانا مفتی امتیاز احمد اشرفی علیہ الرحمہ
ê حضرت علامہ مولانا عبدالغنی اشرفی الجلالی ہزاروی   علیہ الرحمہ
ê حضرت محمد صوفی جان کامل علیمی  اشرفی   علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء مولانا الشاہ عبدالحکیم صدیقی میرٹھی علیہ الرحمہ
ê استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا محمد عبدالمجید انولوی علیہ الرحمہ
ê  حضرت مولانا عبدالاحد  اشرفی  ابن ا ستاذ المحدثین حضرت مولانا وصی احمد سورتی علیہ الرحمہ
ê شیخ المشائخ حضرت مولانا رستم علی اشرفی   اکبرآبادی  علیہ الرحمہ
ê مبلغ اسلام   حضرت الشاہ رکن الدین   اشرفی  مصنف رکن الدین علیہ الرحمہ
ê سید شاہ رشید الدین فردوسی بہاری  آستانہ مخدوم جہاں شرف الدین یحی منیری علیہ الرحمہ
ê مبلغ اسلام حضرت شاہ محمد قائم قتیل سراجی  اشرفی داناپوری علیہ الرحمہ
ê مخدوم ملت حضرت سید سردار احمد چشتی قادری اشرفی  علیہ الرحمہ
(بحوالہ: حیات مخدوم الاولیاء محبوب ربانی صفحہ 351 تا372)

کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں انکے علاوہ ساڑھے تیرہ سو (1350) کی تعداد میں خلفائے کرام  ہیں  جو علم وفضل و روحانیت میں اپنی اپنی جگہ بلند مقام رکھتے ہیں اور ان کے ذریعے ہندوستان ، پاکستان، بنگلہ دیش،  نیپال اور عرب ممالک میں سلسلہ اشرفیہ کی خوب اشاعت ہوئی۔