Tuesday, 29 December 2015

حاجی الحرمین سید عبدالرزاق نورالعین کچھوچھوی قسط 2

حضرت سلطان سید اشرف جہانیاں جہانگیرسمنانی قد س سرہ النورانی کی روحانی و معنوی اولادوں کا سلسلہ آپ ہی سے جاری و ساری ہوا  کیونکہ حضرت مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی جس وقت قدوۃ الاکابر عمدۃ الاماثر حضرت شیخ علاؤالحق والدین کی بیعت کے شرف سے مشرف ہوئے تھے تو آپ ستائیس سال کے تھے ۔ حضرت شیخ کی جانب سے جو طرح طرح کے لطائف اور انعامات حضرت سید اشرف جہانگیر سمنانی کو حاصل ہوئے جس کا ذکر "کرامات سلطان سید اشرف  جہانیاں جہانگیر سمنانی السامانی" ہو چکاہے  اس کے علاوہ "صحائف اشرفی  حصہ اول" میں بھی  کیا گیا ہے  یہاں پر  لکھنے کی حاجت  نہیں ہے۔
آپ حاضری خدمت  مرشد میں ریاضت اور ذکرو شغل کے ساتھ بسر کررہے تھے ۔حضرت عبدالرحمن چشتی صابری عباسی العلوی قد س سرہ اپنی مشہور و معروف کتاب مراۃ الاسرار میں فرماتے ہیں کہ ایک دن حضرت شیخ   (علاؤالحق پنڈوی)  کی خدمت میں جانے کے لئے کمر باندھ رہے تھے کہ شیخ خود تشریف لائے اور دریافت فرمایا کہ  فرزند اشرف کیا  کررہے ہو ؟
آپ نے جواب دیا کہ خدمتِ شیخ کے لئے کمر باندھ رہاہوں ۔
شیخ نے فرمایاکہ مضبوط سے باندھنا۔
اشارہ یہ تھا کہ شادی سے گریز کرنا چاہیے ۔ یہی وجہ تھی کہ آپ نے ساری عمر شادی نہ کی اورمجرد اور مسافر رہے۔ (مراۃ الاسرار صفحہ 1176)
حضرت مخدوم سمناں رضی اللہ عنہ  جب باہر تشریف لائے تو آ پ کے چہرے کا رنگ کسی قدر متغیر ہوا ، خیال پیدا ہوا کہ ہمارا کوئی قائم مقام  تو ہوگا نہیں ۔ جیسے ہی یہ خیال آپ کے دل میں آیا ، حضرت شیخ سے پوشیدہ نہ رہا ۔ اپنا سرگریباں میں لے گئے ۔ دو تین ساعت کے بعد سر اٹھایا اور تمام تربشارت کے فرمایا کہ اے فرزند اشرف ! مبارک ہو کہ ہم نے تمہارے لئے حضرت پروردگار سے فرزنددینی عنایت کرنے کی درخواست کی ہے جو سلسلے کا سرحلقہ اور تمہارے خاندان کا پیشوا ہوگا۔ اس کے باعث تمہاری بزرگی کا شہرہ جب تک  زمانہ اوراد ختم نہ ہوجائیں روئے زمین پر باقی رہے گا اور وہ فرزند تمہارے خاندان سے ہوگا نیز زبان مبارک سے یہ اشعار پڑھے:
تا رود  بر صفحۂ  گیتی   نشان
از  تقاضائے  قضایت  اے  اِلہ
یا اللہ جب تک تیری تقدیر کے مطابق دنیا کے صفحے پر نشان باقی رہے
باد بر روئے زمیں  آثار تو
دُر فشان و جاوداں چوں مہروماہ        (لطائف اشرفی56/619)
روئے زمیں پر تیرے آثار باقی رہے اور ہمیشہ چاند اور سورج کا مانند موتی برساتے رہیں
حضرت سلطان سید اشرف  جہانیاں جہانگیرسمنانی قد س سرہ  نے اس بشارت کے سنتے ہی حضرت شیخ کے قدموں میں سر رکھ دیا ۔ حضرت شیخ اور اصحاب نے آپ کو مبارکباد دی۔
مبارک باد ایں  عالی  بشارت
زدج  گوہر  دریائے  اسرار
دریائے اسرار کے درگوہر پانے کی عالی خوش خبری مبارک ہو۔
بود  نسبت   گہر از  گوہر کان
سزائے تاج شاہاں باشد اے یا ر
کان سے نکلنے والے موتی کو ہرعالی خاندان سے نسبت ہے ( اس لئے) اے دوست ! وہ بادشاہوں کے تاج کے لائق ہوتا ہے۔
اسی دن سے آپ اس معنوی فرزند کی جستجو میں رہنے لگے  ۔

No comments:

Post a Comment